زلزلہ ترکی-شام 2023ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
فروری 2023ء کو جنوبی اور وسطی ترکی میں ایک طاقتور اور مہلک زلزلہ آیا۔ یہ گازیانٹیپ [4] شہر سے 34 کلومیٹر (21 میل) مغرب میں 04:17 TRT (01:17 UTC) پر پیش آیا، جس سے ترکی اور شام میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ اس کی شدت کم از کم Mww 7.8 تھی۔ اس زلزلے کو 1939ء کے ایرزنکن کے زلزلے کے ساتھ جوڑا گیا ہے جو جدید دور میں ترکی کو سب سے طاقتور زلزلہ کے طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے،۔ یہ زلزلہ 1999ء کے ازمیت زلزلے کے بعد ملک میں آنے والا سب سے مہلک زلزلہ بھی ہے۔[5][6]
A collapsed mall in Diyarbakır, 300 کلومیٹر (980,000 فٹ) from the epicentre | |
یو ٹی سی وقت | 2023-02-06 01:17:35 |
---|---|
آئی ایس سی واقعہ | 625613033 |
یو ایس جی ایس -اے این ایس ایس | کومکیٹ |
مقامی تاریخ | 6 فروری 2023ء (2023ء-02-06) |
مقامی وقت | 04:17 ترکیہ میں وقت (UTC+3) |
شدت | 7.8 Mw mag. from W-phase |
گہرائی | 17.9 کلومیٹر (11 میل) |
مرکز | 37.174°N 37.032°E / 37.174; 37.032 |
خامی | East Anatolian Fault[1] |
قسم | Strike-slip |
متاثرہ علاقے | ترکیہ and سوریہ |
ز س ز. شدت | IX (Violent) |
سونامی | Yes |
پس زلزلہ | At least 243 (by 7 February)[2] More than 100 with a Mw 4.0 or greater[3] Largest: Mww 7.5 at 13:24 TRT (UTC+3), 6 February 2023 |
اموات | More than 7003480000000000000♠4,800 dead, more than 7004239000000000000♠23,900 injured [تجدید درکار] |
زلزلے کے بعد متعدد آفٹر شاکس آئے جن میں سے سب سے زیادہ شدید جھٹکوں کی شدت Mww 7.5 تھی۔ آفٹر شاک [7] 9 گھنٹے بعد 13:24 TRT (10:24 UTC) پر صوبہ Kahramanmaraş میں Ekinözü سے 4 کلومیٹر (2.5 میل) جنوب مشرق میں پیش آیا۔ اس زلزلے کے نتیجے میں اب تک 4800 سے زائد افراد ہلاک اور 23000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔[8]