بھارت میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران مسلمانوں کی سماجی خدمات
سماجی خدمات / From Wikipedia, the free encyclopedia
بھارت میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران مسلمانوں کی سماجی خدمات ان خدمات میں سے ایک ہے جو 2020ء اور 2021ء میں بھارت میں کووڈ 19 کی عالمی وباکے دوران کی گئی۔ اس کے بعد قومی اور ریاستی سطح کے لاک داؤنوں، صنعتی تنزل، بے روزگاری اور عام طور سے شہریوں کی آمدنیوں میں بھاری کمی کے حالات کی وجہ سے ملک کے اپنے ہی شہریوں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جذبہ بھی دیکھنے میں آیا۔ کئی شہریوں نے انفرادی طور پر یا تنظیمی طور پر اہل وطن کی بلا لحاظ مذہب مدد کی کوشش کی۔ ان میں قابل ذکر سکھ فرقے کے افراد رہے، جنھوں نے جگہ جگہ لنگر اور دیگر طور طریقوں سے مدد کرنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر بھارت کے مسلمان مذہب نے بھی انفرادی اور تنظیمی طور پر نمایاں امدادی کردار ادا کیا۔بھارتی مسلمان سائنس دانوں اور طبی نگہداشت کے عملے یا اس شعبے سے منسلک دیگر مسلمان شخصیات نے جان پر کھیل کر علاج کی سہولیات فراہم کیں۔ کئی مسلمان ڈاکٹر جذبہ خدمت خلق کے تحت کورونا سے جنگ لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گئے ۔ لاک ڈاؤن اور کورونا سے ماحول اور معیشت میں بدحالی کے وقت عام مسلمانوں اور تنظیموں نے بھی خدمات فراہم کیں۔معلومات کے انقلاب کے دور میں بھی لوگ پڑوس میں طبی خدمات اور سہولتوں سے کئی عدم واقف ہوتے ہیں یا ان تک رسائی نہیں کر پاتے۔ اس خلاء کو پر کرنے میں مسلمان طبقے نے فعال کردار ادا کیا۔ایک جامعہ کے فتوے کے بعد لوگ جانور کی قربانی کی بجائے اسی رقم سے اہل ضرورت کی مدد کے لیے آگے آئے۔ مسلمانوں نے ہر مذہب کے متوفین کی آخری رسومات میں انسانی جذبے سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اس دوران مسلمانوں نے اپنی زکواۃ کو قومی خدمات پر صرف کیا اور اس سلسلے میں ایک ریاستی وزیر اعلٰی سے داد تحسین بھی پائی۔ آکسیجن اور ایمبولنس وغیرہ کی فراہمی میں مسلمان بڑھ چڑھ کر پیش پیش رہے۔ٹیکا کاری یا کورونا ویکسین کے فروغ میں مساجد نے بھی نمایاں کردار ادا کیا۔یا گیا ہے اور ہر نکتے کا باحوالہ ذکر موجود ہے۔