جامع سلیمانیہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
سلیمانیہ مسجد (ترک:Süleymaniye Camii، سلیمانیہ جامع) ترکی کے شہر استنبول کی ایک عظیم جامع مسجد ہے۔ یہ مسجد سلطان سلیمان اول (سلیمان قانونی) کے احکام پر مشہور عثمانی ماہر تعمیرات معمار سنان پاشا نے تعمیر کی۔ مسجد کی تعمیر کا آغاز 1550ء میں اور تکمیل 1557ء میں ہوئی[1]۔
سلیمانیہ مسجد | |
---|---|
گلاٹا ٹاور سے مسجد کا ایک منظر | |
بنیادی معلومات | |
متناسقات | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔41°00′58″N 28°57′50″E |
مذہبی انتساب | اسلام |
ملک | ترکیہ |
تعمیراتی تفصیلات | |
معمار | میمار سنان |
نوعیتِ تعمیر | مسجد |
طرز تعمیر | عثمانی معماری |
سنگ بنیاد | 1550 |
سنہ تکمیل | 1558 |
تفصیلات | |
انتہائی بلندی | 53 میٹر |
گنبد کا قطر (داخلی) | 26 میٹر |
مینار | 4 |
مینار کی بلندی | 72 میٹر |
مسجد سلیمانیہ کو بازنطینی طرز تعمیر کے شاہکار ایاصوفیہ کے مقابلے میں تعمیر کیا گیا تھا۔ جسے مسیحی طرز تعمیر کا عظیم شاہکار قرار دیتے ہوئے دعوی کرتے تھے کہ اس کے گنبد سے بڑا کوئی گنبد تیار نہیں کیا جا سکتا۔[1] (ایاصوفیہ کو فتح قسطنطنیہ کے بعد سلطان محمد ثانی نے مسجد میں تبدیل کر دیا تھا)اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے سنان پاشا نے مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا اور یہ عظیم شاہکار تخلیق کیا۔
1660ء میں آتش زدگی کے نتیجے میں مسجد کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد سلطان محمد چہارم نے اس کی بحالی کا کام کرایا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران مسجد میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد مسجد کی آخری تزئین و آرائش 1956ء میں کی گئی۔
آج کل یہ استنبول کے مشہور ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ مسجد سلیمانیہ کی لمبائی 59 میٹر اور چوڑائی 58 میٹر ہے۔ اس کا گنبد 53 میٹر بلند اور 57.25 میٹر قطر کا حامل ہے۔ 462 سالوں سے، سلیمانی مسجد اس شہر کی سب سے بڑی مسجد تھی، یہاں تک کہ سنہ 2019 میں اس جامع مسجد تعمیر کی گئی۔ سلیمانیہ مسجد استنبول کی تیسری پہاڑی پر واقع ہے اور گولڈن ہارن کے آس پاس ایک عمدہ نظارہ پیش کرتی ہے۔