جامن
From Wikipedia, the free encyclopedia
جامن استوائی خطے کا ایک سدا بہار درخت ہے جس کا اصل وطن پاکستان، بھارت، نیپال، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا ہے۔ یہ کافی تیزی سے بڑھنے والا درخت ہے جو مناسب حالات میں 30 میٹر کی اونچائی تک پہنچ سکتا ہے۔ درخت اکثر 100 سال سے زیادہ کی عمر پاتا ہے۔ اس کے پتے گھنے اور سایہ دار ہوتے ہیں اور لوگ اسے صرف سایہ اور خوبصورتی کے لیے بھی لگاتے ہیں۔ اس کی لکڑی مضبوط نہیں ھوتی مگر قابل استعمال ہے۔اسے فرنیچر میں استعمال کیا جاتا ہے کھیلوں کا سامان بھی اس سے بنایا جاتا ہے۔جامن کے پھلوں کے رس کے داغ اگر کپڑوں پر لگ جائیں تو مشکل سے جاتے ہیں خوش ذائقہ زود ہضم اور ھردلعزیز پھل ہے۔طبی فوائد بے بہا ہیں۔جن کا ھاضمہ درست نہ ھو انھیں روزانہ نہار منہ کھانے کا مشورہ طبیب دیتے ہیں جامن کی عام طور پر دو اقسام ہیں ایک دیسی جامن اور ایک جنگلی جامن جنگلی جامن سائز میں چھوٹا لیکن ذائقے میں لاجواب ہوتا ہے۔جبکہ جنگلی جامن کے مقابلے میں دیسی جامن کا گودا زیادہ ہوتا ہے۔جو جوس بنانے کے لیے زیادہ کار آمد سمجھا جاتا ہے۔
جامن (জাম) | |
---|---|
جامن | |
صورت حال | |
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ | |
کم تشویشناک انواع[1] | |
اسمیاتی درجہ | نوع |
جماعت بندی | |
مملکت: | نباتات |
غير مصنف: | پھولدار پودےs |
غير مصنف: | Eudicots |
غير مصنف: | Rosids |
طبقہ: | Myrtales |
خاندان: | Myrtaceae |
جنس: | Syzygium |
نوع: | S. cumini |
سائنسی نام | |
Syzygium cumini[2] ہومر کولر سکلس | |
سابق سائنسی نام | Myrtus cumini |
مرادفات [حوالہ درکار] | |
*Eugenia cumini (L.) Druce
| |
درستی - ترمیم |
درخت پر موسم بہار میں چھوٹے چھوٹے خوشبودار پھول آتے ہیں۔ برسات کے موسم تک پھل تیار ہوجاتا ہے۔ پھل کے باہر نرم چھلکا، پھر گودا اور درمیان میں ایک بیج ہوتا ہے۔ پھل کا رنگ جامنی ہوتا ہے، رنگ کا نام اسی پھل کی نسبت سے ہے۔