From Wikipedia, the free encyclopedia
رام چندر نیل کنٹھ باوڑیکر (1650ء – 1716ء) یا رام چندر پنت امتیہ چھترپتی شیواجی کے اشٹ پردھان منڈل میں سے ایک اور وزیر مالیات کے منصب پر 1674ء سے 1680ء تک فائز رہے۔[1] بعد ازاں وہ چار بادشاہوں سمبھاجی، راجا رام اول، شیواجی دوم اور سمبھاجی دوم کے حکومت پناہ رہے۔ ان کی کتاب ادنیہ پتر دیوانی و فوجی نظم و نسق کے موضوع پر مشہور تصنیف سمجھی جاتی ہے۔ خود رام چندر بھی مرہٹہ سلطنت کے عظیم دیوانی منتظمین، سفارت کاروں اور فوجی حکمت عملی کے ماہرین میں شمار ہوتے ہیں۔
رام چندر پنت وہ واحد شخص ہیں جنھوں نے سلسلہ وار پانچ چھترپتیوں کے تحت مرہٹہ سلطنت کی خدمت کی ہے۔ جب بھی مرہٹہ سلطنت کو خطرہ لاحق ہوتا وہ اپنی فہم اور بصیرت سے اسے حل کرتے، اگر سلطنت کی حفاظت کے لیے طاقت کے استعمال کی ضرورت پیش آتی تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کرتے تھے۔
رام چندر پنت ایک دیشستھ برہمن خاندان میں سنہ 1650ء کے آس پاس پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام نیل کنٹھ سون دیو تھا جو نیلو سون دیو کے نام سے معروف تھے۔ نیلو سون دیو پہلے مقام محصولات کے محصل (کلکرنی) تھے، بعد میں شیواجی کے دربار میں وزیر ہو گئے۔
ان کا آبائی وطن کلیان بھیونڈی کے قریب واقع کولوان گاؤں تھا۔ رام چندر پنت کے دادا سونو پنت اور چچا اباجی سون دیو شیواجی کے بہت قریب تھے۔ نیز بہتکر خاندان شیواجی مہاراج کے روحانی پیر سمرتھ رام داس کا انتہائی مقرب تھا۔ کہا جاتا ہے کہ نوزائیدہ بچے کا نام "رام چندر" سمرتھ رام داس ہی نے رکھا تھا۔
سمبھاجی کی درخواست پر رام چندر پنت نے ادنیہ پتر تحریر کی جو دیوانی و فوجی نظم و نسق کے قوانین میں شاہ کار کی حیثیت رکھتی ہے اور مرہٹہ سلطنت میں اسے معیاری قانون کا درجہ حاصل تھا۔ اس کتاب کا موازنہ چانکیہ کی ارتھ شاستر سے کیا جاتا ہے۔
سنہ 1716ء میں رام چندر پنت نے چھیاسٹھ برس کی عمر میں وفات پائی۔ ان کی زندگی کی یادگاریں پنہالا قلعہ میں محفوظ ہیں اور ان کے ورثا اب بھی گگن باؤڑا قلعے کے قریب رہتے ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.