سقوط غرناطہ
ہسپانیہ سے اسلامی حکومت کا خاتمہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
892ھ بمطابق 1492ء میں ہسپانیہ میں مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو گیا اور ان کی آخری ریاست غرناطہ بھی مسیحیوں کے قبضے میں چلی گئی۔ اس واقعے کو سقوط غرناطہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
اجمالی معلومات سقوط غرناطہ بسلسلۂ:استرداد, سلسلہ استرداد ...
سقوط غرناطہ بسلسلۂ:استرداد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ استرداد | |||||||
عمومی معلومات | |||||||
| |||||||
متحارب گروہ | |||||||
مسیحی اسپین (قشتالہ اور ارغون) | امارت غرناطہ | ||||||
قائد | |||||||
فرڈیننڈ چہارم | ابو عبداللہ | ||||||
قوت | |||||||
100،000 [حوالہ درکار] | 300،000 [حوالہ درکار] | ||||||
نقصانات | |||||||
3،000 [حوالہ درکار] | 150،000 [حوالہ درکار] | ||||||
درستی - ترمیم |
بند کریں
ہسپانیہ میں آخری مسلم امارت غرناطہ کے حکمران ابو عبداللہ نے تاج قشتالہ اور تاج آراغون کے مسیحی حکمرانوں ملکہ آئزابیلا اور شاہ فرڈیننڈ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اس طرح ہسپانیہ میں صدیوں پر محیط مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو گیا۔ معاہدے کے تحت مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن مسیحی حکمران زیادہ عرصے اپنے وعدے پر قائم نہ رہے اور یہودیوں اور مسلمانوں کو ہسپانیہ سے بے دخل کر دیا گیا۔ مسلمانوں کو جبرا مسیحی بنایا گیا جنھوں نے اس سے انکار کیا انھیں جلاوطن کر دیا گیا۔