صدر پاکستان
From Wikipedia, the free encyclopedia
پاکستان کا صدر وفاق کا سربراہ ہوتا ہے۔ پارلیمانی نظام میں یہ غیر انتظامی عہدہ ہوتا ہے کیونکہ صدر وزیر اعظم کی نصیحت پر عمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔
اجمالی معلومات President Pakistan صدرِ پاکستان, خطاب ...
President Pakistan
صدرِ پاکستان | |
---|---|
خطاب | عزت مآب صدر (رسمی) عزت مآب[1] (سفارتی) صدر جمہوریہ (غیر رسمی) |
قسم | سربراہ ریاست |
رہائش | ایوان صدر پاکستان، ریڈ زون (اسلام آباد)، اسلام آباد-44040 |
نشست | ایوان صدر پاکستان، ریڈ زون (اسلام آباد)، اسلام آباد-44040 |
تقرر کُننِدہ | پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان |
مدت عہدہ | پانچ سال (ایک بار قابل تجدید) |
قیام بذریعہ | آئین پاکستان |
پیشرو | بادشاہت پاکستان |
تاسیس کنندہ | اسکندر مرزا |
تشکیل | 23 مارچ 1956؛ 68 سال قبل (1956-03-23) |
جانشین | صدر پاکستان کی جانشینی کی ترتیب |
نائب | صدر ایوان بالا پاکستان |
تنخواہ | 846,550 ماہانہ[2][3] |
ویب سائٹ | صدر پاکستان |
بند کریں
البتہ پاکستان میں فوجی حکومت کے دور پر اکثر سالارِ فوج اپنے آپ کو صدر کے عہدے پر فائز کرتے رہے جہاں وہ وزیر اعظم کے انتظامی اختیارات بھی اپنے پاس رکھتے تھے چاہے ان کا اپنا مقرر کیا وزیر اعظم موجود ہی کیوں نہ ہو۔ اس کی سب سے بُری مثال پرویز مشرف تھا۔
پارلیمانی نظام میں صدر سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالا ہو کر وفاق کی نمائندگی کرے اور نامزد ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو جائے۔ مثال کے طور پر صدر نامزد ہونے کے بعد فاروق احمد خان لغاری پیپلز پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔ دوسری طرف آصف علی زرداری صدر ہوتے ہوئے بھی پیپلز پارٹی کا سربراہ بنے رہے۔