لوویزیانا خرید
From Wikipedia, the free encyclopedia
لوویزیانا کی خرید 1803ء میں ہوئی تھی جب فرانس نے امریکا میں موجود اپنے ایک بہت بڑے علاقے سے امریکا کے حق میں دستبرداری منظور کر لی تھی اور اس کے عوض امریکا سے دیڑھ کروڑ ڈالر وصول کیے تھے۔ اس وقت لوویزیانا کے علاقے کا رقبہ 828,000 مربع میل تھا اوراس طرح امریکا کو یہ زمین صرف 3 سینٹ فی ایکڑ سے بھی سستی پڑی۔ اتنی ساری زمین اب امریکا میں شامل ہونے سے امریکا کا رقبہ لگ بھگ دگنا ہو گیا۔ اس حاصل کردہ زمین کو بعد میں 15 امریکی اور دو کینیڈین ریاستوں میں تقسیم کیا گیا۔
فرانس 1699ء سے لوویزیانا کے اس علاقے پر قابض تھا۔ 1762ء میں یہ علاقہ ہسپانیہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ نپولین بونا پارٹ نے 1800ء میں ایک خفیہ معاہدے کے تحت دوبارہ یہاں کا کنٹرول سنبھالا تا کہ شمالی امریکا میں ایک سلطنت بنائی جا سکے۔ فرانس کی امریکا کے وسط میں موجودگی کی وجہ سے اس وقت کے مغربی اور مشرقی امریکا کے درمیان تجارت کی سخت مشکلات حائل تھیں۔ امریکی صدر تھامس جیفرسن نے فیصلہ کیا کہ فرانسیسیوں سے لوویزیانا کا ایک چھوٹا سا حصہ نیو اورلینس خرید لیا جائے تاکہ بندر گاہ اور دریائے مسیسیپی تک رسائی مل سکے۔
اس وقت فرانس پر برطانیہ سے جنگ کا خطرہ منڈلا رہا تھا۔ ہیٹی میں ہونے والی بغاوت کو کچلنے میں ناکامی کی وجہ سے فرانس کی کیریبیئن کی شوگر کالونیوں سے ہونے والی آمدنی ختم ہوتی جا رہی تھی۔ امریکی نیو اورلینس اور بندرگاہ کے عوض ایک کروڑ ڈالر ادا کرنے پر تیار تھے مگرفرانس نے پیشکش کری کہ پورا لوویزیانا دیڑھ کروڑ ڈالر (یعنی 8 کروڑ فرانک) میں خرید لو۔ چونکہ اس بات کا خطرہ تھا کہ فرانس اپنی پیشکش واپس لے سکتا ہے اس لیے امریکی نمائندے روبرٹ لیونگ اسٹون نے صدر جیفرسن سے منظوری لینے کا انتظار نہیں کیا اور 30 اپریل 1803ء کو فرانسیسیوں سے خرید کا معاہدہ کر لیا۔ یہ خبر دو مہینے بعد واشنگٹن ڈی سی پہنچی۔
فرانس سے لوویزیانا کی خرید کے بعد امریکا نے اسپین سے فلوریڈا، روس سے الاسکا اور ڈنمارک سے ورجن آئی لینڈ خریدے۔[1]