گیرو رنگ کے برتنوں کی ثقافت
From Wikipedia, the free encyclopedia
قبل مسیح کے دوسرے ہزارے کے دوران گنگ و جمن کے دو آبہ میں گیرو رنگ کے برتنوں کی ثقافت ابھری۔ یہ دیہاتوں کے باشندے تھے اور شکار و کاشت کاری ان کا ذریعۂ معاش تھا۔ وہ تانبے کے آلات جیسے کلہاڑی، تیر و تلوار اورنیزے وغیرہ استعمال کرتے اور مویشیوں میں گائے بیل بھینس، بھیڑ بکری، گھوڑے، کتے اور خنزیروں کو پالتے۔[1] سنہ 2018ء میں برنجی دور کے بنے ہوئے مضبوط پہیوں کے چھکڑے دریافت ہوئے[2] جن کے بعضوں کا کہنا ہے کہ یہ وہ رتھ ہیں جنھیں گھوڑے کھینچتے تھے۔[3][4][حاشیہ 1] اس دریافت کے بعد محققین کی توجہ مذکورہ مقام کی جانب مبذول ہوئی۔
اجمالی معلومات جغرافیائی حدود, دور ...
گیرو رنگ کے برتنوں کی دریافت ( 2600 - 1200 ق م ) | |
جغرافیائی حدود | شمالی ہند |
---|---|
دور | برنجی دور |
تاریخ | 1900-1300 ق م |
اہم مقامات | اہیچ چھتر بہادرآباد بڈگاؤں بسولی فتح گڑھ ہستناپور Hulas جھنجھانہ Katpalon کوسامبی Mitathal لال قلعہ Sinauli |
خصوصیات | Extensive copper metallurgy Burials with pots and copper weapons |
اس سے پہلے | نیا سنگی دور |
اس کے بعد | Black and red ware منقش خاکستری برتنوں کی ثقافت |
بند کریں