2012ء دہلی میں اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
16 دسمبر 2012 کو بھارت کے دار الحکومت دہلی میں ایک طالبہ جیوتی سِنگھ پانڈے کے ساتھ بعض نوجوانوں نے ایک عوامی بس میں اجتماعی زیادتی کی اور سڑک پر ڈال دئے۔ پوشیدہ اعضاء میں زبردست چوٹوں اور شدید پھٹن کے سبب سنگاپور شفاخانہ میں داخل کی گئیں، جہاں 29 دسمبر کو انتقال ہو گیا ۔[2] اس سے قبل طالبہ کو صفدرجنگ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں مصنوعی آلات تنفس کے ذریعہ علاج کیا گیا لیکن 13 دن بعد 26 دسمبر کو طالبہ کی نازک حالت کے پیش نظر سنگاپور ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
دہلی اجتماعی آبروریزی کے خلاف احتجاج | |
وقت | 9:54 بہ وقت رات بھارتی معیاری وقت (UTC+05:30) |
---|---|
تاریخ | 16 دسمبر 2012 |
غیر مہلک زخمی | 1 (نرینہ) |
باقاعدہ الزامات | آبروریزی ، قتل ، اغوا ، رہزنی ، توہین[1] |
شام کو جنوبی دلّی میں فلم دیکھنے کے بعد وہ ایک نرینہ ساتھی کے ساتھ ایک بَس پر سوار ہوئیں، بس پر پانچ اور مسافر تھے جو سارے ڈرائیور کے دوست تھے۔ اُن چھ افراد کو ڈرائیور سمیت حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر اشاعت ہوئی اور اقوامِ متحدہ خواتین کی جانب سے مذمّت ہوئی۔ دہلی میں زبردست عوامی احتجاج ہوئے، جہاں ہزاروں مظاہرین پر پولیس افسران نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کی۔ اس جیسے احتجاج ملک کے دیگر اہم شہروں میں بھی ہوئے۔ پولس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے نتیجہ میں 100 اشخاص زخمی اور ایک قتل ہوا۔[3]