جنوبی ایشیا

براعظم ایشیا کا علاقہ جس میں برصغیر پاک و ہند شامل ہے From Wikipedia, the free encyclopedia

جنوبی ایشیا
Remove ads

جنوبی ایشیا براعظم ایشیا کے جنوبی علاقوں کو کہا جاتا ہے جو برصغیر پاک و ہند اور ان سے ملحقہ علاقوں پر مشتمل ہے۔ یہ علاقہ (مغرب سے مشرق کی جانب) مغربی ایشیا، وسط ایشیا، مشرقی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے درمیان واقع ہے۔ جس کے ایک طرف دنیا کا تیسرا بڑا سمندری حصہ بحر ہند ہے۔ اور دوسری جانب قدرتی طور پر بلند ترین دنیا کی چھت تصور کیا جانے والا پہاڑی سلسلہ ہمالیہ جو نیپال سے لے کر بشمول پاکستان اور وسط ایشیا تک چلا جاتا ہے یہ ایک طویل ترین قدر خلیج بھی ہے۔ جو برصغیر اور چائنہ کو الگ کرتی ہے جنوبی ایشیا جن ممالک پر مشتمل ہے : ان میں

  1.  بنگلہ دیش،
  2.  بھارت،
  3.  بھوٹان،
  4.  پاکستان،
  5.  افغانستان
  6.  سری لنکا،
  7.  مالدیپ اور
  8.  نیپال' شامل ہیں۔
اجمالی معلومات جنوبی ایشیا, ممالک اور علاقہ جات ...
Thumb
جنوبی ایشیا کا نقشہ، اس میں سات ممالک ہیں ــ
Thumb
جنوبی ایشیا کا شہری نقشہ

علاوہ ازیں ثقافتی وجوہات کی بنا پر کبھی کبھار تبت (عوامی جمہوریۂ چین) کو بھی جنوبی ایشیا میں شمار کیا جاتا ہے[6][7]

Remove ads

تعریف اور استعمالات

Thumb
ہندی پرت اور اس سے ملحقہ پرتیں

برصغیر کی اصطلاح اس علاقے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو ہندی پرت پر قائم ہے جس کے شمال میں یوریشین پرت ہے۔ جبکہ سیاسی اصطلاح کے طور پر یہ نام برصغیر کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں ہندی پرت کے باہر کے علاقے بھی شامل کیے جاتے ہیں خصوصاً افغانستان جس کے اپنے پڑوسی پاکستان کے ساتھ سیاسی، سماجی و نسلی (پشتون) طور پر قدیم تعلقات ہیں۔ جبکہ پاکستان میں دریائے سندھ کے مغرب میں واقع علاقے تاریخی وجوہات کی بنا پر کبھی کبھار وسط ایشیا میں شمار کیے جاتے ہیں۔ جس کی ایک مثال بلوچستان ہے جو ہندی پرت پر قائم نہیں بلکہ سطع مرتفع ایران کے کناروں پر واقع ہے۔

Remove ads

اعداد و شمار و تاریخ

چونکہ جنوبی ایشیا تاریخ میں ہمیشہ بیرونی حملہ آوروں کی زد میں رہا ہے اس لیے یہاں کی ثقافت بھی مختلف قوموں کے ملاپ سے بنی ہے۔ تاہم اکثریت ہندو مت اور اسلام پر ایمان رکھتی ہے اس لیے جنوب ایشیائی ثقافت پر دونوں مذاہب کی گہری چھاپ ہے۔

جنوبی ایشیا دنیا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ تقریباًً 1.6 ارب افراد یہاں رہتے ہیں جو دنیا کی کل آبادی کا پانچواں حصہ ہے۔ علاقے میں آبادی کی کثافت 305 افراد فی مربع کلومیٹر ہے جو دنیا بھر کی اوسط کثافت سے 7 گنا زیادہ ہے۔

اپنی زرخیزی کے باعث یہ علاقہ ہمیشہ بیرونی حملہ آوروں کی زد میں رہا ہے لیکن اس امر میں بھی کوئی شک نہیں کہ دیگر اقوام کی یہ حکومتیں ہی اس سرزمین کے ماضی کو عظیم بناتی ہیں۔ ماضی کی کئی حکومتوں خصوصاً وسط ایشیا کے مغلوں نے اس خطے کی ثقافت، مذہب اور روایتوں پر بہت اثر ڈالا ہے۔ اور ان کے عظیم دور کی جھلک آج بھی برصغیر کے چپے چپے میں دیکھی جا سکتی ہے۔ ان کے دور حکومت میں یہ علاقہ دنیا بھر میں "سونے کی چڑیا" کے طور پر مشہور ہو گیا۔

زمانہ ہائے قدیم میں دریائے سندھ کی تہذیب دنیا کی ترقی یافتہ ترین تہذیبوں میں سے ایک تھی جو آج سے تقریباًً 5 ہزار سال قبل قائم تھی۔

بعد ازاں یورپی نو آبادیاتی دور میں یہ خطہ برطانیہ کے قبضے میں آگیا جبکہ چند چھوٹے علاقوں پر پرتگال، ہالینڈ اور فرانس کا قبضہ بھی رہا۔ بہرحال 1940ء کی دہائی کے اواخر میں خطہ آزاد ہو گیا۔

Remove ads

جغرافیہ

سر زمین جنوبی ایشیا جہاں کئی متضاد ثقافتوں اور تہذیبوں کا گہوارہ ہے وہیں جغرافیائی طور پر بھی گوناگوں خصوصیات کی حامل سر زمین ہے۔ شمال میں حالیہ کی بلند ترین چوٹیوں سے جنوب میں عظیم میدانوں، غیر آباد وسیع صحراؤں اور منطقہ حارہ کے گھنے جنگلات اور ناریل کے درختوں سے سجے ساحلوں تک ہر علاقہ اس سرزمین کی رنگا رنگی میں اضافہ کرتا جاتا ہے۔

جغرافیائی و سیاسی طور پر بنگلہ دیش، بھارت، بھوٹان، پاکستان، سری لنکا اور نیپال کو جنوبی ایشیا کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ جو آپس میں علاقائی تعاون کی ایک تنظیم "سارک" کے بندھن میں بندھے ہیں۔ حال ہی میں افغانستان کو بھی اس تنظیم کا رکن بنایا گیا ہے۔

جنوبی ایشیا کے شمال میں ایک عظیم سلسلہ کوہ ہمالیہ ہے جو برف سے ڈھکی ایک عظیم دیوار کی طرح ایستادہ ہے اور اسے براعظم ایشیا کے دیگر علاقوں سے جدا کرتا ہے۔ ہمالیہ نقشے میں ایک کمان کی طرح نظر آتا ہے۔ دریائے سندھ، گنگا اور برہم پترا کے عظیم زرخیز میدان اور ڈیلٹائی علاقے ان پہاڑی علاقوں کو جزیرہ نما سے الگ کرتے ہیں۔ وسط میں دکن کی عظیم سطح مرتفع ہے جس کے دونوں جانب ساحلوں کے ساتھ ساتھ مشرقی گھاٹ اور مغربی گھاٹ نامی دو پہاڑی سلسلے ہیں۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کا بیشتر حصہ دریائے برہم پترا اور گنگا کے عظیم ڈیلٹائی علاقے پر واقع ہے۔ گرمائی مون سون میں موسمی بارشوں اور ہمالیہ سے پگھلنے والے پانی کے باعث ان دریاؤں میں سیلاب آ جاتے ہیں جس کے باعث بنگلہ دیش کئی مرتبہ زبردست سیلابوں کا نشانہ بنا جن میں لاکھوں افراد موت کا نشانہ بنے۔

خصوصیاتِ آبادی

کیونکہ جنوبی ایشیا کی آبادی کی اکثریت کا ذریعہ معاش زراعت ہے اس لیے دریاؤں کے زر خیز میدان، پہاڑی وادیاں اور ساحلی علاقے انتہائی گنجان آباد ہیں لیکن اب دیہات سے شہروں کو ہجرت کے رحجان میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس کی بڑی وجہ شہروں میں روزگار کی فراہمی ہے۔ اس کے باعث شہروں میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں، خصوصاً رہائش کی مطلوبہ سہولیات نہ ہونے کے باعث آبادی کی بڑی تعداد کچی آبادیوں میں رہنے پر مجبور ہے جہاں ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات تک موجود نہیں ہوتیں۔ ممبئی، کولکتا اور کراچی خطے کے سب سے بڑے شہر ہیں۔

Remove ads

معیشت

جنوبی ایشیا کی 60 فیصد آبادی کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے لیکن اس کے باوجود خطے میں صرف اتنی فصل ہی کاشت ہو پاتی ہے جو ملک کی غذائی ضروریات کو پورا کر سکے بلکہ کئی مرتبہ تو ان ممالک کو بیرون ممالک سے غذائی اجناس درآمد بھی کرنا پڑتی ہیں۔ اس کی اہم وجہ زراعت کے قدیم روایتی طریقوں کا استعمال اور جدید طریقوں تک عدم رسائی ہے۔ بنیادی طور پر اجناس کاشت کی جاتی ہیں جن میں مشرق اور مغرب کے ان علاقوں میں چاول کاشت کیا جاتا ہے جہاں پانی وافر مقدار میں موجود ہے جبکہ سطح مرتفع دکن پر باجرہ، شمالی علاقوں میں گندم کاشت کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں چائے اور پٹ سن اہم نقد فصلیں ہیں۔

حالیہ چند سالوں میں بھارت انتہائی تیزی سے صنعتی ترقی کر رہا ہے جس میں خصوصاً کاریں، ہوائی جہاز، کیمیا، غذائی اور مشروبات قابل ذکر ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان میں پارچہ بافی، کان کنی، بنکاری اور قالین سازی کی صنعتیں معروف ہیں جبکہ بھارت، مالدیپ، سری لنکا اور پاکستان میں سیاحت بھی تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ چھوٹے پیمانے پر گھریلو صنعتیں بھی مقامی آبادی کی ضروریات پوری کرتی ہیں لیکن ان صنعتوں میں تیار ہونے والی چند اشیا خصوصاً ریشمی و سوتی کپڑے، ملبوسات، چمڑے کی اشیاء اور زیورات بیرون ملک برآمد بھی کیے جاتے ہیں۔

Remove ads

ممالک

دیگر معلومات ملک, رقبہ (کلومیٹر²) ...
Remove ads

زبانیں

Thumb

جنوبی ایشیا ہند-یورپی زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سے اردو، ہندی، بنگلہ، پشتو اور فارسی قومی و دفتری زبانیں ہیں۔

خطے میں ہزاروں زبانیں بولی جاتی ہیں جن کے کئی لہجے ہیں۔

مزید دیکھیے

  1. جنوبی ایشیا
  2. جنوب مشرقی ایشیا
  3. شمالی ایشیا
  4. مشرقی ایشیا
  5. مغربی ایشیا
  6. وسط ایشیا

حوالہ جات

Loading related searches...

Wikiwand - on

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Remove ads