ریکھا
ھندوستانی فلم اداکارہ From Wikipedia, the free encyclopedia
Remove ads
بھنوریکھا گنیسان (ولادت: 10 اکتوبر 1954) ایک بالی وڈ فلمی اداکارہ ہیں۔ وہ اپنی استقامت کے لیے مشہور ہیں اور ان کو ہندوستانی سنیما کی بہترین اداکاراؤں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔[13] انھوں نے 180 سے زیادہ ہندی فلموں میں کام کیا ہے اور قومی فلم ایوارڈ اور تین فلم فیئر ایوارڈز جیت چکی ہیں۔
Remove ads
ابتدائی زندگی
ریکھا 10 اکتوبر 1954 کو تمل ناڈو کے شہر مدراس میں پیدا ہوئیں۔ وہ تیلگو اداکارہ پشپاویلی اور تمل اداکار جیمنی گنیسن کی اولاد ہیں جب ریکھا پیدا ہوئیں تھیں تو یہ جوڑا غیر شادی شدہ تھا۔[14]ریکھا کی ایک چھوٹی بہن ، رادھا (ولادت 1956) ہے۔[15]
ریکھانے 15 سال کی عمر میں تیلگو فلموں سے اپنا فلمی سفر شروع کیا۔ حالانکہ انھیں اپنی فلمی زندگی میں بے حد جدوجہد کرنی پڑی۔
امراؤ جان
یوں تو ریکھا نے ہندی کی متعدد کامیاب فلموں میں کام کیا۔ لیکن ان کی فلمی زندگی میں سنہ 1981 میں بڑا موڑ آیا۔ جب انھوں نے فلم ‘ امراﺅ جان ’ میں طوائف کا کردار ادا کیا اور اس کردار کو ناقابل فراموش بنا دیا۔ ریکھا نے اس فلم میں ادا کاری کے لیے باقاعدہ اردو زبان سیکھی تھی۔ اسی لیے اشعار و مکالموں کی ادائیگی میں زبردست برجستگی ہے۔ یہ فلم ان کی زندگی میں بہت بڑا موڑ ثابت ہوئی کیونکہ اس کے بعد ان کی کامیابی کو پر لگ گئے۔
Remove ads
دیگر کامیاب فلمیں
ریکھا کی کامیاب فلموں میں ساون بھادو، رام پور کا لکشمن، گورا کالا، کہانی قسمت کی، نمک حرام، دھرم کرم، دھرماتما، اتسو، مقدر کا سکندر، سلسلہ، پیار کی جیت، پھول بنے انگارے، زبیدہ، کوئی مل گیا اور اوم شانتی اوم کے بھی نام لیے جاتے ہیں
خانگی زندگی
ان کی خانگی زندگی بہت ناکام رہی ہے۔ کبھی ان کا معاشقہ فلم اداکار ونود مہرا کے ساتھ تھا اور کبھی امیتابھ بچن کے ساتھ ان کا نام لیا جاتا تھا لیکن شادی انھوں نے دہلی کے ایک بڑے تاجر مکیش اگروال سے سنہ 1990 میں کی تھی لیکن ایک سال بعد ہی مکیش نے خودکشی کر لی۔
اعزازات
بے شمار فلمی ایوارڈز کے ساتھ ساتھ ریکھا کو 2010 میں اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم شری سے نوازاگیا۔
گذشتہ 33 سال سے وہ ہر موقع پر ایک دوسرے سے آنکھیں چراتے ہوئے ملے، لیکن 14 جنوری کو ممبئی میں ا سکرین ایورڈس تقریب کے دوران یہ ’سلسلہ‘ ٹوٹ گیا۔ امیتابھ اور ریکھا اتنے طویل عرصہ بعد پہلی مرتبہ گرمجوشی سے ملتے ہوئے نظر آئے کہ ذرائع ابلاغ خبرجاری کرنے پر مجبور ہو گئے۔ کہتے ہیں کہ’ ہیلو‘ ہوئی ادھر امیتابھ مسکراے تو ادھر ریکھا نے بھی شرماتے ہوئے جوابی تبسم رسید کیا۔ امیتابھ کے ساتھ موجود جیہ نے بھی ریکھا کے ہاتھ پکڑ لیے۔ یہ منظر ہے ممبئی میں منگل کی رات کا جب اسکرین ایورڈس کے دوران میں بچن کنبہ اور ریکھامیں قربت محسوس کی گئی جو سابقہ ملاقاتوں سے قطعی مختلف تھا۔ امیتابھ ابھی تک ریکھا کو دیکھتے ہی آنکھیں چرا لیا کرتے تھے لیکن اس بار ملاقات میں گرمجوشی تھی‘ امیتابھ نے ہیلو کیا تو ریکھا نے بھی جواب کچھ ایسے ہی کہا۔ جیہ اور ریکھا کو گذشتہ کچھ برسوں کے دوران میں اس طرح ملتے ہوئے شاید ہی کبھی دیکھا گیا ہوگا۔ دونوں نے ایک دوسرے کے ہاتھ تھامے ہوئے تھے۔ 80 کی دہائی میں ریکھا اور امیتابھ کے معاشقوں کی خبریں جب منظر عام پر آئی تھیں تو برصغیرمیں جاری ’سوتن‘رقابت کی روایت کے تحت ریکھا اور جیہ کے رشتوں میں تلخی آ گئی تھی۔ حتی کہ 1981 میں فلم سلسلہ کے بعد ریکھا اور امیتابھ کا رشتہ بھی وہیں ختم ہو گیا۔ اس کے بعد ایک دوسرے سے بچ کرچلنے کا نیا سلسلہ شروع ہوا جو اس رات ختم سا محسوس ہوا۔ کہنے والے آج بھی کہتے ہیں کہ امیتابھ کی کامیابی میں جہاں راجیو گاندھی کی قربت کی بدولت اندراگاندھی کے اس تعارفی خط کا دخل ہے جو انھوں نے بالی وووڈ کی اہم شخصیات کو تحریر کیا تھا وہیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اگر فلم کے پردے پر ریکھا جیسی منجھی ہوئی اداکارہ کا ساتھ امیتابھ کو نہ ملا ہوتا تو شاید وہ اتنی بلندی تک نہیں پہنچ پاتے جہاں سے انھیں خود ریکھا دکھائی دینی بند ہو گئی۔
Remove ads
کتابیات
- Elisabeth Bumiller (1 جون 1991)۔ May You Be the Mother of a Hundred Sons۔ Penguin Books India۔ ص 185۔ ISBN:978-0-14-015671-3
- Diptakirti Chaudhuri (2014). Bollybook: The Big Book of Hindi Movie Trivia (بزبان انگریزی). Penguin UK. ISBN:978-93-5118-799-8.
- Rohit K. Dasgupta; Sangeeta Datta (2018). 100 Essential Indian Films (بزبان انگریزی). Rowman & Littlefield. ISBN:978-1-4422-7799-1.
- Rachel Dwyer (2005). 100 Bollywood Films (بزبان انگریزی). Lotus Collection, Roli Books. ISBN:978-81-7436-433-3.
- Deepa Gahlot (2015). Sheroes: 25 Daring Women of Bollywood (بزبان انگریزی). Westland Limited. pp. 29–34. ISBN:978-93-85152-74-0.
- Ganti, Tejaswini (2004)۔ Bollywood: A Guidebook to Popular Hindi Cinema۔ Routledge۔ ISBN:978-0-415-28853-8
- Gulzar; Govind Nihalani; Saibal Chatterjee (2003). Encyclopaedia of Hindi Cinema (بزبان انگریزی). Popular Prakashan, Encyclopaedia Britannica (India) Pvt. Limited. ISBN:978-81-7991-066-5.
- Subhash K. Jha; Amitabh Bachchan (2005). The Essential Guide to Bollywood (بزبان انگریزی). Lustre Press. ISBN:978-81-7436-378-7.
- Ashish Rajadhyaksha; Paul Willemen (1999). Encyclopedia of Indian Cinema (بزبان انگریزی). Routledge. ISBN:978-1-135-94325-7.
- Bibekananda Ray (2005). Conscience of The Race (بزبان انگریزی). Publications Division Ministry of Information & Broadcasting. ISBN:978-81-230-2661-9.
- Yasser Usman (24 Aug 2016). Rekha: The Untold Story (بزبان انگریزی) (illustrated ed.). Juggernaut Books. ISBN:9788193284186.
Remove ads
مزید پڑھیے
- Simi Garewal, Rekha. (3 June 2004). Rendezvous With Simi Garewal. [Television production]. India: STAR World.
- Raheja, Dinesh (17 مئی 2003)۔ "Rekha: The divine diva"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-02-27
- Verma, Sukanya (10 اکتوبر 2001)۔ "An enigma called Rekha"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-07-20.
- Joshi, Meera (25 جون 2002)۔ "The One and only... Rekha"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2012-11-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2001-07-20
- Raheja, Dinesh (18 اکتوبر 2009)۔ "Enigma at 55"۔ میڈ ڈے۔ 2012-03-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-01-14
- "At 55, Rekha still an engima, an icon"۔ دکن ہیرالڈ۔ Indo-Asian News Service۔ 9 اکتوبر 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-02-27
- Das Gupta, Ranjan (6 اکتوبر 2010)۔ "Ever gorgeous"۔ دی ہندو۔ Chennai, India۔ 2011-06-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-02-27
- Gangadhar, V. (24 اپریل 2004)۔ "Queen bee – The legend of Rekha"۔ دی ٹریبیون; Spectrum۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-08
- Sharma, Amit (10 اکتوبر 2006)۔ "Rekha: The Journey of a Woman"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-10-10
Remove ads
حوالہ جات
Wikiwand - on
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Remove ads