![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c9/USS_Bunker_Hill_%2528CV-17%2529_afire_after_being_hit_by_Kamikazes_off_Okinawa%252C_11_May_1945_%252880-G-274266%2529.jpg/640px-USS_Bunker_Hill_%2528CV-17%2529_afire_after_being_hit_by_Kamikazes_off_Okinawa%252C_11_May_1945_%252880-G-274266%2529.jpg&w=640&q=50)
خودکش حملہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
خود کُش حملہ ایسے حملہ کو کہتے ہیں جس میں حملہ آور کا مقصد دوسروں کو مارنا یا بہت نقصان کرنا ہوتا ہے یہ جانتے ہوئے کہ وہ خود اس عمل میں یقیناً یا غالب امکانی ہلاک ہو جائے گا۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c9/USS_Bunker_Hill_%28CV-17%29_afire_after_being_hit_by_Kamikazes_off_Okinawa%2C_11_May_1945_%2880-G-274266%29.jpg/640px-USS_Bunker_Hill_%28CV-17%29_afire_after_being_hit_by_Kamikazes_off_Okinawa%2C_11_May_1945_%2880-G-274266%29.jpg)
جدید تاریخ میں خود کُش حملہ کی ابتدا مسیحی باغیوں نے اندلس حکومت کے خلاف کی، جس میں جانثار قصداً کھلے عام تجدیف کرتے تاکہ اندلسی قاضی سزا نافذ کرنے مجبور ہو اور بغاوت آبادی میں تقویت پائے۔ جنگوں میں بھی سپاہی اس طرح کے حملے کرتے ہیں جس کی مشہور مثال جاپانی کامیکازی ہوابازوں کی ہے۔ بری فوج میں اس کی مثالیں تمام ممالک کی فوجوں میں ملتی ہے۔ کسی خودکش حملے سے پہلے سالار اپنے سپاہیوں سے رضاکار مانگتا ہے جنہیں معلوم ہوتا ہے کہ اس معرکہ میں ہلاک ہونا ان کا مقدر ہے۔ بڑے حریفوں کے خلاف جنگوں میں کمانڈو مشن اکثر خودکش نوعیت کے ہوتے تھے۔