لوک سبھا
بھارتی پارلیمان کا ایوان زیریں / From Wikipedia, the free encyclopedia
لوک سبھا بھارتی پارلیمان کا ایوان زیریں ہے جبکہ بھارتی پارلیمان کا ایوان بالا راجیہ سبھا کہلاتا ہے۔ لوک سبھا آزاد بالغ رائے دہی کی بنیاد پر بھارتی شہریوں کی جانب سے براہ راست انتخابات کے ذریعہ منتخب کردہ اراکین پر مشتمل ہوتی ہے۔ آئین ہند کے مطابق ایوان میں ارکان کی زیادہ سے زیادہ تعداد 552 ہو سکتی ہے، جن میں سے 530 رکن مختلف ریاستوں اور 20 اراکین مرکزی وفاقی ریاستوں کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔ ایوان میں ناکافی نمائندگی کی صورت میں بھارت کا صدر اگر چاہے تو دو نمائندوں کو لوک سبھا کے لیے نامزد کر سکتا ہے۔
لوک سبھا | |
---|---|
سولہویں لوک سبھا | |
قسم | |
قسم | |
مدت | 5 سال |
قیادت | |
اسپیکر | |
نائب اسپیکر | ایم تھمبی دورائی، آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم از 26 مئی 2014ء |
قائد ایوان | |
قائد حزب اختلاف | خالی، کیونکہ حزب اختلاف جماعتوں کے پاس 10 فیصد سے زیادہ نشستیں ہیں۔ از 26 مئی 2014 |
ساخت | |
نشستیں | 545 (543 + 2 نامزد) |
سیاسی گروہ | حکومت ہند (333)
قومی جمہوری اتحاد (بھارت) (333)
Opposition (201)
Others (111)
Vacant (10)
|
انتخابات | |
نظام رائے شماری | First past the post |
پچھلے انتخابات | 7 اپریل – 12 مئی 2014ء |
اگلے انتخابات | اپریل – مئی 2019 |
نعرہ | |
धर्मचक्रपरिवर्तनाय | |
مقام ملاقات | |
لوک سبھا چیمبر، سنسد بھون، سنسد مارگ، نئی دہلی، بھارت – 110 001 | |
ویب سائٹ | |
loksabha |
ارکان کا انتخاب ریاستوں کے درمیان میں اس طرح کیا جاتا ہے کہ ہر ریاست کو نامزد نشستوں کی تعداد اور ریاست کی آبادی کے درمیان میں ایک عملی تناسب ہو اور یہ تمام ریاستوں پر لاگو ہوتا ہے۔ حالانکہ موجودہ پارلیمان میں ریاستوں کی آبادی کے مطابق تقسیم شدہ نشستوں کی تعداد کے مطابق شمالی بھارت کی نمائندگی جنوبی بھارت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ جہاں جنوب کی چار ریاستوں تمل ناڈو، آندھرا پردیش، کرناٹک اور کیرلا کے لیے جن کی مشترکہ آبادی ملک کی کل آبادی کا صرف 21 فیصد ہے، لوک سبھا کی 129 نشستیں مختص کی گئی ہیں جب کہ سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش اور بہار جن کی مشترکہ آبادی ملک کی کل آبادی کا 25.1 فیصد ہے کے حصے میں صرف 120 نشستیں ہی آتی ہیں۔ فی الحال صدر اور عوامی بھارتی برادری کے دو نامزد اراکین کو ملا کر ایوان میں اراکین کی تعداد 545 ہے۔