اہل سنت
From Wikipedia, the free encyclopedia
اہلسنت و الجماعت (أهل السنة والجماعة) مسلمانوں میں پیدا ہو جانے والے دو بڑے فرقوں میں سے ایک ہے، جسے عرف عام میں سنی مکتب فکر بھی کہا جاتا ہے۔[1] مسلمانوں کی اکثریت اسی فرقے سے تعلق رکھتی ہے۔
| ||||
---|---|---|---|---|
اہل سنت کے رہنماؤں کا خطاطی نام | ||||
مذہب | اسلام | |||
رہنما | محمد رسول اللہ | |||
فرقے | نظریاتی: (اثریہ)، اشاعرہ، ماتریدیہ۔ فقہیاً: حنفیہ، مالکیہ، شافعیہ، حنبلی، ظاہری عباسیت (فقہ عباسیہ، عباسی) | |||
مقدس مقامات | مسجد حرام، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ۔ | |||
پیروکاروں کی تعداد | 1،4 بلین (2009ء) | |||
دنیا میں | عالم اسلام | |||
درستی - ترمیم |
اہل سنت وہ لوگ ہیں جو خدا اور اس کے رسول کی اطاعت پر ایمان رکھتے ہیں، تمام صحابہ کرام کو احترام اور عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ان کے نزدیک سب صحابی بالخصوص خلفائے راشدین برحق ہیں اور ان کا زمانہ ملت اسلامیہ کا بہترین اور درخشاں دور ہے۔ ان کے نزدیک خلافت پر کوئی بھی مومن فائز ہو سکتا ہے، بشرطیکہ وہ اس کا اہل ہو۔ ان کے نزدیک خلیفہ جمہور کی رائے سے منتخب ہونا چاہیے۔ وہ خدا کی طرف سے مامور نہیں ہوتا، وہ خلافت کے موروثی نظریے کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ ان کے نزدیک ابوبکر صدیق صحابہ میں فضیلت کا درجہ رکھتے ہیں۔ اور پھر خلافت کی ترتیب سے حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان غنی اور حضرت علی بن ابی طالب۔
خاندان اہل بیت کو بھی سنی بڑی احترام و عقیدت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ سنی عقیدہ کے مطابق سوائے پیغمبروں کے کوئی انسان معصوم نہیں۔ اہل سنت مکتب فکر مذہب میں اعتدال اور میانہ روی پر زور دیتا ہے۔ اہل سنت کے ہاں بالعموم چار فقہ شافعی، مالکی، حنفی اور حنبلی رائج ہیں۔