From Wikipedia, the free encyclopedia
بکسر کی لڑائی یا جنگ بکسر یا بکسر کی جنگ (Battle of Buxar) برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی اور نواب بنگال میر قاسم، نواب اودھ، مغل شہنشاہ شاہ عالم ثانی کے درمیان 22 اکتوبر، 1764ء کو لڑی گئی۔[4] یہ جنگ دریائے گنگا کے کنارے پٹنہ سے 130 کلومیٹر مغرب میں بنگال کے ایک چھوٹے قلعہ بند قصبے بکسر میں لڑی گئی۔
بکسر کی لڑائی Battle of Buxar | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ Bengal War | |||||||
| |||||||
مُحارِب | |||||||
| برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی | ||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||
Hector Munro of Novar | |||||||
طاقت | |||||||
40,000 140 توپیں |
7,072 30 توپیں | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||
متنازع برطانوی دعویٰ:[2] 2,000 ہلاک | 733-847 ہلاک، زخمی یا لاپتہ [2][3] |
اس کا بھی وہی انجا م ہو اجو نہیں ہونا چاہیے تھا یعنی خاتمہ جنگ شکست پر ہوا، جس کی ایک وجہ اندرونی سازش تھی۔ہوا یہ کہ دہلی کانام نہاد شہنشاہ عالم جو خوف جان سے بیرون دلی رہا کرتا تھا ، وہ بھی ایک لاکھ فوج کے ہمراہ اپنے صوبہ دار کی امداد کو پہنچا ، اس نے بنگال کی خواہش کی اور بطور ہدیہ اشرفیاں بھی پیش کیں ، اس ناعاقبت اندیش بادشاہ نے بنگال کا پٹہ انگریزوں کو لکھ دیا اور صوبہ دار کے تحفظ کی ذرہ برابر فکر نہ کرتے ہوئے اپنی ایک لاکھ فوج کے ہمراہ الٹے پاؤں واپس ہو گیا۔سو یہ شکست بھی اپنو ں کی درپردہ سیاست کے تحت ہوئی،
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.