From Wikipedia, the free encyclopedia
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھارت کی دو اہم سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ دوسری پارٹی انڈین نیشنل کانگریس (کانگریس) ہے۔[1][2] 2020ء میں بھارتی پارلیمان میں یہ پارٹی سب سے زیادہ نمائندگی کی حامل ہے۔[3] بھارتیہ جنتا پارٹی 1980ء میں وجود میں آئی اور آہستہ آہستہ بھارت کی سیاست میں اپنا قدم جمایا۔ یہ پارٹی دائیں بازو کی سیاست کرتی ہے۔[4] مئی 2018ء تک بی جے پی کے کل 43 لیڈر وزیر اعلی بنئ ہیں جن میں سے اس وقت (مارچ 2020ء تک) 13 اس عہدہ پر فائز ہیں۔ کچھ ریاستوں میں بی جے پی کی اتحادی جماعت کی حکومت ہے جیسے بہار، میگھالیہ، تمل ناڈو، سکم، میزورم اور ناگالینڈ۔
وزیر اعلیٰ بھارت کی ریاست اور یونین علاقہ کا سربراہ حکومت ہوتا ہے۔ آئین ہند کے مطابق گورنر ریاست کا سربراہ ہوتا ہے مگر درحقیقت ریاست کی مقننہ اور عاملہ کے تمام اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہوتے ہیں۔ ودھان سبھا کے انتخابات کے بعد گورنر سب سے زیادہ نشست حاصل کرنے والی جماعت یا اتحاد کو تشکیل حکومت کی دعوت دیتا ہے۔ گورنر ہی وزیر اعلیٰ نامزد کرتا ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنی کابینہ کے ساتھ مجموعی طور پر اسمبلی کو جواب دہ ہوتا ہے اور اسمبلی میں تائید ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ اگلے 5 برس کے لیے سربراہ حکومت بن جاتا ہے۔[5]
43 وزرائے اعلیٰ میں سے فی الحال 11 اس عہدہ پر فائز ہیں۔ ان میں سربانند سونووال آسام میں، پرمود ساونت گوا میں، وجے روپانی گجرات میں، منوہر لال کھٹر ہریانہ میں، جے رام ٹھاکر ہماچل پردیش میں، بی ایس یدی یورپا کرناٹک میں، این بیرین سنگھ منی پور میں، بپلب کمار دیب تریپورہ میں، تریویندر سنگھ راوت اترا کھنڈ میں اور یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش میں۔ بی جے پی کی طرف سے اب تک کل 4 خواتین وزیر اعلیٰ ہوئی ہیں، سشما سوراج دہلی میں، اوما بھارتی مدھیہ پردیش میں، آنندی بین پٹیل گجرات میں اور وسوندھرا راجے راجستھان میں۔ رمن سنگھ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ تھے جنھوں نے مسلسل 3 مرتبہ اس عہدہ پر رہ کر بی جے پی کی طرف سے سب سے زیادہ مدت تک وزیر اعلیٰ بننے کا شرف حاصل کیا۔ وہ 2003ء تا 2018ء اس عہدہ پر رہے۔ دیویندر فرنویس 2 مرتبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ رہے۔ دوسری مرتبہ وہ محض 3 دنوں کے لیے وزیر اعلیٰ رہ پائے اس کے بعد ان کی حکومت گر گئی۔ کم مدت کے لحاظ سے فڈنویس کا نام آتا ہے۔ اگر کل مدت کی بات کریں تو سشما سوراج کا نام آتا ہے جو محض 52 دنوں تک دہلی کی وزیر اعلیٰ رہ پائی تھیں۔ بی جے پی کے وجود میں آنے کے بعد بھیروں سنگھ شیخاوت سب سے پہلے وزیر اعلیٰ بنے۔ مگر اس کے کئی لیڈر پارٹی کے بننے سے پہلے بھارتیہ جن سنگھ کی حمایتی جنتا پارٹی میں رہتے ہوئے وزیر اعلیٰ رہ چکے تھے۔[6] گجرات اور اتراکھنڈ میں بی جے پی کے 5 وزرائے اعلیٰ رہے ہیں۔ نیز مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں 4، دہلی، گوا، ہماچل پریش اور کرناٹک میں 3 وزرائے اعلیٰ ہوئے ہیں۔
ریاست | نام | تصویر | مدت(s) | کل مدت (دن) | مدت کی وضاحت |
---|---|---|---|---|---|
اروناچل پردیش | گیگونگ اپانگ [lower-greek 1] | 1 | 364 | 31 اگست 2003 – 29 اگست 2004 (364) | |
پیما کھانڈو *[lower-greek 2] | 1 | 2814 | 31 دسمبر 2016 – تاحال (2814) | ||
آسام | سربانند سونووال * | 1 | 3035 | 24 مئی 2016 – تاحال (3035) | |
چھتیس گڑھ | رمن سنگھ | 3 | 5488 | 7 دسمبر 2003 – 16 دسمبر 2018 (5488) | |
دہلی | مدن لال کھورانا | 1 | 816 | 2 دسمبر 1993 – 26 فروری 1996 (816) | |
صاحب سنگھ ورما | 1 | 959 | 26 فروری 1996 – 12 اکتوبر 1998 (959) | ||
سشما سوراج | 1 | 52 | 12 اکتوبر 1998 – 3 دسمبر 1998 (52) | ||
گووا | منوہر پاریکر | 3 | 5289 | 12 اکتوبر 2000 – 2 فروری 2005 (1574) 9 مارچ 2012 – 8 نومبر 2014 (974) 14 مارچ 2017 – 17 مارچ 2019 (733) | |
لکشمی کانت پارسیکر | 1 | 857 | 8 نومبر 2014 – 14 مارچ 2017 (857) | ||
پرمود ساونت * | 1 | 2006 | 19 مارچ 2019 – تاحال (2006) | ||
گجرات (بھارت) | کیشو بھائی پٹیل | 2 | 1407 | 19 مئی 1995 – 21 اکتوبر 1995 (155) 4 مئی 1998 – 7 اکتوبر 2001 (1252) | |
سریش مہتا | – | 1 | 272 | 21 اکتوبر 1995 – 19 جولائی 1996 (272) | |
نریندر مودی | 4 | 4610 | 7 اکتوبر 2001 – 22 مئی 2014 (4610) | ||
آنندی بین پٹیل | 1 | 808 | 22 مئی 2014 – 7 اگست 2016 (808) | ||
وجے روپانی * | 1 | 2960 | 7 اگست 2016 – تاحال (2960) | ||
ہریانہ | منوہر لال کھٹر * | 2 | 3611 | 26 اکتوبر 2014 - تاحال (3611) | |
ہماچل پردیش | شانتا کمار [lower-greek 3] | 1 | 1016 | 5 مارچ 1990 – 15 دسمبر 1992 (1016) | |
پریم کمار دھومل | 2 | 3783 | 24 مئی 1998 – 6 مارچ 2003 (1747) 30 مئی 2007 – 25 دسمبر 2012 (2036) | ||
جے رام ٹھاکر * | 1 | 2453 | 27 دسمبر 2017 – تاحال (2453) | ||
جھارکھنڈ | بابو لال مرانڈی | – | 1 | 853 | 15 نومبر 2000 – 18 مارچ 2003 (853) |
ارجن منڈا | 3 | 2276 | 18 مارچ 2003 – 2 مارچ 2005 (715) 12 مارچ 2005 – 18 ستمبر 2006 (555) 11 ستمبر 2010 – 13 جون 2013 (1006) | ||
رگھوبر داس | 1 | 1827 | 28 دسمبر 2014 – 29 دسمبر 2019 (1827) | ||
کرناٹک | بی ایس یدی یورپا * | 4 | 3053 | 11 نومبر 2007 – 20 نومبر 2007 (9) 30 مئی 2008 – 4 اگست 2011 (1161) 17 مئی 2018 – 23 مئی 2018 (6) 26 جولائی 2019 – تاحال | |
ڈی وی سدانند گوڑا | 1 | 313 | 4 اگست 2011 – 12 جون 2012 (313) | ||
جگدیش شیٹر | 1 | 335 | 12 جون 2012 – 13 مئی 2013 (335) | ||
مدھیہ پردیش[lower-greek 4] | سندر لال پٹوا [lower-greek 5] | – | 1 | 1016 | 5 مارچ 1990 – 15 دسمبر 1992 (1016) |
اوما بھارتی | 1 | 259 | 8 دسمبر 2003 – 23 اگست 2004 (259) | ||
بابو لال غور | 1 | 463 | 23 اگست 2004 – 29 نومبر 2005 (463) | ||
شیوراج سنگھ چوہان | 3 | 4765 | 29 نومبر 2005 – 16 دسمبر 2018 (4765) | ||
مہاراشٹر | دیویندر فرنویس | 2 | 1837 | 31 اکتوبر 2014 – 8 نومبر 2019 (1834) 23 نومبر 2019 – 26 نومبر 2019 (3) | |
منی پور | این بیرین سنگھ * | 1 | 2740 | 15 مارچ 2017 – تاحال (2740) | |
راجستھان | بھیروں سنگھ شیخاوت [lower-greek 6] | 2 | 2840 | 4 مارچ 1990 – 15 دسمبر 1992 (1017) 4 دسمبر 1993 – 1 دسمبر 1998 (1823) | |
وسوندھرا راجے | 2 | 3666 | 8 دسمبر 2003 – 18 دسمبر 2008 (1837) 13 دسمبر 2013 – 16 دسمبر 2018 (1829) | ||
تریپورہ | بپلب کمار دیب * | 1 | 2381 | 9 مارچ 2018 – تاحال (2381) | |
اتراکھنڈ | نتیانند سوامی | 1 | 355 | 9 نومبر 2000 – 30 اکتوبر 2001 (355) | |
بھگت سنگھ کوشیاری | 1 | 123 | 30 اکتوبر 2001 – 2 مارچ 2002 (123) | ||
بی سی کھنڈوی | 2 | 1027 | 8 مارچ 2007 – 28 جون 2009 (843) 11 ستمبر 2011 – 13 مارچ 2012 (184) | ||
رمیش پوکھریال | 1 | 805 | 28 جون 2009 – 11 ستمبر 2011 (805) | ||
تریویندر سنگھ راوت * | 1 | 2737 | 18 مارچ 2017 – تاحال (2737) | ||
اتر پردیش | کلیان سنگھ | 3 | 1311 | 24 جون 1991 – 6 دسمبر 1992 (531) 21 ستمبر 1997 – 21 فروری 1998 (153) 23 فروری 1998 – 12 نومبر 1999 (627) | |
رام پرکاش گپتا | – | 1 | 351 | 12 نومبر 1999 – 28 اکتوبر 2000 (351) | |
راجناتھ سنگھ | 1 | 496 | 28 اکتوبر 2000 – 8 مارچ 2002 (496) | ||
یوگی آدتیہ ناتھ * | 1 | 2736 | 19 مارچ 2017 – تاحال (2736) |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.