From Wikipedia, the free encyclopedia
تیونس کے ایک متمول تاجر محمد الفہری کی بیٹی فاطمہ بنت محمد الفہری القریشی عرف ام البنین جس کے نام سے سے آج بہت کم لوگ واقف ہیں لیکن امت مسلمہ کے لیے قابل فخر ہے یہ بات کہ اس علم دوست مسلم بیٹی نے دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔[1]
فاطمہ الفہری | |
---|---|
(عربی میں: فاطمة الفهرية) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 800ء قیروان |
وفات | سنہ 880ء (79–80 سال) فاس |
شہریت | دولت عباسیہ |
عملی زندگی | |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
کارہائے نمایاں | جامعہ قرویین |
درستی - ترمیم |
فاطمہ تیونس کے شہر قیروان میں پیدا ہوئی۔[2] بعد ازاں اس کا باپ اسے اور اس کی بہن مریم کو لے کر مراکش کے شہر فاس منتقل ہو گیا۔ باپ کی وفات کے بعد دونوں بہنوں نے فیصلہ کیا کہ وراثت میں ملی دولت کو وہ مساجد اور ترویج و ترقی تعلیم میں صرف کرینگی۔[3] اپنے باپ کے ایصال ثواب اور صدقہ جاریہ کے طور پر انھوں نے جامع مسجد قیروان تعمیر کرائی۔859ء میں اس عظیم مسلم بیٹی نے مراکش کے شہر فاس میں دنیا کی سب سے پہلی یونورسٹی جامعۃ القیروان کی بنیاد رکھی جہاں سے آج بھی علم کی شمعیں روشن کی جا رہی ہیں۔[4][5][6]جامعۃ القیروان کو بحیرہ روم کا سب بڑا علمی مرکز قرار دیا گیا ہے۔یہاں تک کہ یورپ کو صفر اورباقی عربی اعداد سے متعارف کروانے والے پاپائے روم پوپ سلوسٹر ثانی نے بھی یہیں سے تعلیم حاصل کی۔
فاطمہ کا سال پیدائش 800 ہے اور سال وفات 880ء بتایا جاتا ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.