السراجیہ
اسلامی قانون وراثت کی معتبر کتاب From Wikipedia, the free encyclopedia
Remove ads
کتاب الفرائض السراجیہ جسے مختصرا السراجیہ یا سراجی کہا جاتا ہے
مصنف
علامہ سجاوندی کی بڑی مقبول متداول اور کثیر الاستعمال کتاب ہے جس میں قانوں وراثت پر بحث کی جاتی ہے اور یہ کتاب فن میراث میں شاہکار خیال کی جاتی ہے سب سے پہلے مصنف نے خود حاشیہ لکھا اور آج تک متواتر حاشیے لکھے جا رہے ہیں کئی دوسری زبانوں میں چھپ چکی ہے[1]
تفصیل
یہ کتاب مدارس ِ اسلامیہ میں شامل نصاب وراثت کی معروف کتاب کی شرح وتصريح ہے۔یہ کتاب مسائل ِوراثت میں ایک مفصل،عام فہم اور آسان کتاب ہے جس میں متوفیٰ (فوت ہونے والے) کے ترکہ میں سے اس کے کفن ودفن ،قرضے کی ادائیگی ، وصیت پر عمل سے لے کر، اصحاب الفروض (جن کے حصص کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے ) اوران کے حصص ،عصبات کی اقسام اور ان کے حصص نیز ان کی علی الترتیب متوفیٰ کے ترکہ (مال) میں وراثت کی تقسیم کا ذکر وضاحت کے ساتھ موجود ہے۔اور کسی وارث کے نہ ہونے پر جن ائمہ کے نزدیک ذوالارحام وارث ہیں ، ان کی باالترتیب اصناف اور ان کی وراثت کے ذکر سے بھی یہ کتاب خالی نہیں ہے۔جہات ِمختلفہ سے ایک انسان کی وراثت ، مسئلہ عول ، تصحیح کے قواعد، مفقود الخبر ،ارتداد نیز دیگر اہم مسائل کابیان بھی اس میں مذکور ہے ۔ جس سے ورثاء اور ان کے حصص کو سمجھنے میں آسانی ہو گئی۔یہ کتاب ہر طبقہ کے اہل علم کے لیے ایک مفید کتاب ہے، جو وراثت کے مسائل کوسمجھنے کے لیے اس سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
Remove ads
حوالہ جات
Wikiwand - on
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Remove ads