تنظیم معاہدہ شمالی اوقیانوس

From Wikipedia, the free encyclopedia

تنظیم معاہدہ شمالی اوقیانوس
Remove ads

شمالی اوقیانوسی معاہدے کی تنظیم (NATO - The North Atlantic Treaty Organisation) (نیٹو) جسے شمالی اوقیانوسی اتحاد، اوقیانوسی اتحاد یا مغربی اتحاد بھی کہا جاتا ہے، ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو 4 اپریل 1949ء کو امریکہ کے دار الحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک معاہدے کے تحت عمل میں لائی گئی۔ اس کا صدر دفتر بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز میں واقع ہے۔ فرانسیسی زبان میں اس کا باضابطہ نام Organisation du traité de l'Atlantique nord ہے۔

Thumb
Thumb

اس کے بانی ارکان میں امریکہ، بیلجیئم، نیدرلینڈز، لکسمبرگ، فرانس، برطانیہ، کینیڈا، پرتگال، اٹلی، ناروے، ڈنمارک اور آئس لینڈ شامل ہیں۔ تین سال بعد 18 فروری 1952ء کو یونان اور ترکی نے بھی نیٹو میں شمولیت اختیار کرلی۔

1954ء میں سوویت یونین نے تجویز دی کہ وہ یورپ میں قیام امن کے لیے نیٹو میں شمولیت چاہتا ہے تاہم نیٹو کے رکن ممالک نے اس کی مخالفت کی۔

Thumb
2002ء میں پراگ میں ہونے والے نیٹو اجلاس کا منظر

9 مئی 1955ء کو مغربی جرمنی کی نیٹو میں شمولیت کو ناروے کے وزیر خارجہ نے براعظم کی تاریخ میں ایک فیصلہ کن موڑ قرار دیا تھا۔ مغربی جرمنی کی نیٹو میں شمولیت پر سوویت یونین اور اس کے اتحادیوں کے درمیان 14 مئی 1955ء کو "وارسا پیکٹ" معاہدہ طے پایا۔

سرد جنگ کے خاتمے کے بعد 1999ء میں تین کمیونسٹ ممالک ہنگری، چیک جمہوریہ اور پولینڈ نے نیٹو میں شمولیت اختیار کی۔ 29 مارچ 2004ء کو شمالی اور مشرقی یورپ کے مزید 7 ممالک اسٹونیا، لیٹویا، لتھووینیا، سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ نیٹو میں شامل ہوئے۔

ان کے علاوہ نیٹو کی رکنیت کے خواہش مند ممالک میں البانیہ، مقدونیہ، جارجیا اور کرویئشا شامل ہیں۔

Thumb
نیٹو کے رکن ممالک نیلے اور وارسا پیکٹ کے ممالک سرخ رنگ میں نمایاں
Remove ads

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

حوالہ جات

Loading related searches...

Wikiwand - on

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Remove ads