معاہدہ کیوٹو

From Wikipedia, the free encyclopedia

معاہدہ کیوٹو
Remove ads

کیوٹو پروٹوکول (انگریزی: Kyoto Protocol) ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بین القوامی سطح کا معاہدہ ہے، جس کی رو سے 1997ء کو دنیا نے یہ طے کیا کہ حدت کو جذب کرنے والی ان گیسوں کے اخراج میں کمی کرنے کے لیے جن کی وجہ سے عالمی حرارت بڑھتی جا رہی ہے، زمین کے اندر سے نکلنے والے ایندھن پر انحصار بتدریج کم کر دیا جائے۔ اس معاہدے کی ابتدا 1992ء میں ریو ڈی جنیرو کی ماحولیاتی سربراہ کانفرنس میں ہوئی تھی، جہاں عالمی حدت میں اضافے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ چنانچہ پانچ سال بعد جاپان کے شہر کیوٹو میں جو کانفرنس ہوئی اس میں طے ہوا کہ 2008ء سے 2012ء تک کاربن آلود گیسوں کے اخراج میں 2.5 فی صد کی کمی کی جائے گی۔ اس کے لیے پیمانہ 1990ء کی دہائی کو بنایا گیا۔ یہ دہائی بیسویں صدی کی سب سے گرم تھی اور 1998ء کا سال گرم ترین تھا۔[4]

اجمالی معلومات Kyoto Protocol to the United Nations Framework Convention on Climate Change, دستخط ...
اجمالی معلومات معاہدہ کیٹو میں دوہا ترمیم, قسم ...

دنیا کے 38 صنعت یافتہ ملکوں کو پابند کیا گیا کہ وہ 2010ء تک ان گیسوں کی مقدار کم کر کے 2.5 فی صد تک کر دیں لیکن آسٹریلیا کو اس پابندی سے خارج کر دیا گیا کیوں کہ وہ دنیا میں ایک فی صد سے ذرا سی زیادہ کاربن آلود گیسیں خارج کرتا ہے اور ترقی پزیر ملکوں کے لیے کوئی کوٹا مقرر نہیں کیا گیا۔ تا ہم مارچ 2001ء میں امریکا اس معاہدے سے پھر گیا اور اس نے کہنا شروع کیا کہ اس پر عمل کرنے سے ہماری معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ تخمینے کے مطابق امریکا کاربن آلود گیسوں کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور دنیا کی اندازہً پچھتر فی صد گیسیں اس ملک سے خارج ہوتی ہیں۔[4]

Remove ads

حوالہ جات

Loading related searches...

Wikiwand - on

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Remove ads