ابو ہریرہ
حدیث کے سب سے بڑے راوی سلطان الحدیث اور سر خیل اصحابِ صفہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ (18ق.ھ / 59ھ)حدیث کے سب سے بڑے راوی سلطان الحدیث اور سر خیل اصحابِ صفہ کہلاتے ہیں۔ یمن کے قبیلہ دوس سے ان کاخاندانی تعلق ہے۔زمانہ،جاہلیت میں آپ کا نام”عبد شمس” تھا مگرجب یہ 7ھ میں جنگ خیبر کے بعد دامن اسلام میں آگئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے آپ کا نام عبد الرحمن رکھ دیا۔ ایک دن حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے ان کی آستین میں ایک بلی دیکھی تو آپ نے ان کو یَا اَبَاھُرَیْرَۃَ! (اے بلی کے باپ!) کہہ کر پکارا ۔ اسی دن سے ان کا یہ لقب اس قدر مشہور ہو گیا کہ لوگ ان کا اصلی نام ہی بھول گئے ۔ یہ بہت ہی عبادت گزار، انتہائی متقی اور پرہیز گار صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آپ روزانہ ایک ہزار (1000) رکعت نماز نفل پڑھا کرتے تھے۔آٹھ سو (800)صحابہ اور تابعین آپ کے شاگرد ہیں ۔ آپ نے پانچ ہزار تین سو چوہتر (5374) حدیثیں روایت کی ہیں جن میں سے چار سو چھیالیس (446) بخاری شریف میں ہیں۔آپ نے 59ھ میں اٹھتر (78) سال کی عمر پاکر مدینہ منورہ میں وفات پائی اور جنت البقیع میں مدفون ہوئے ۔ [1] [2]
ابو ہریرہ | |
---|---|
(عربی میں: أبو هريرة) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 602ء تہامہ |
وفات | سنہ 679ء (76–77 سال) وادی عقیق |
مدفن | جنت البقیع |
اولاد | محرر بن ابی ہریرہ |
عملی زندگی | |
نمایاں شاگرد | انس بن مالک ، طاؤس بن کیسان ، محمد بن سیرین |
پیشہ | محدث |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |