احمد شاہ ابدالی
درانی سلطنت کا بانی اور پہلا شہنشاہ جس نے 1747ء سے 16 اکتوبر 1772ء تک حکومت کی۔ اُس نے ہندوستان پر حملے بھی کیے۔ / From Wikipedia, the free encyclopedia
احمد شاہ درانی (1722ء - 16 اکتوبر 1772ء) جسے احمد خان ابدالی بھی کہا جاتا ہے ، درانی سلطنت کا بانی تھا اور جدید ریاستِ افغانستان کے بانی کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ وہ نادر شاہ افشار کی فوج میں سپاہی کی حیثیت سے بھرتی ہوا اور بہت جلد ابدالی دستہ کا کمانڈر بن گیا ، جو چار ہزار ابدالی پشتون سپاہیوں کا گھڑ سوار دستہ تھا۔
احمد شاہ ابدالی | |
---|---|
(پشتو میں: احمد شاه دراني) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1722ء ہرات |
وفات | 16 اکتوبر 1772ء (49–50 سال) قندھار |
مدفن | قندھار |
شہریت | درانی سلطنت |
زوجہ | حضرت بیگم |
اولاد | تیمور شاہ درانی |
والدہ | زرغونہ انا |
خاندان | درانی ، درانی سلطنت |
مناصب | |
شہنشاہ | |
برسر عہدہ 1 اکتوبر 1747 – 16 اکتوبر 1772 | |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاہی حکمران ، شاعر |
عسکری خدمات | |
وفاداری | جرنیل |
عہدہ | جرنیل |
درستی - ترمیم |
1747ء میں نادر شاہ افشار کے قتل کے بعد، احمد شاہ درانی کو افغانستان کا شاہ منتخب کیا گیا۔ اپنے اقتدار کو مستحکم کرنے کے بعد، اس نے ہندوستان کی مغل اور مرہٹہ سلطنت کو مشرق کی طرف، فارس کی منتشر سلطنتِ افشاری کو مغرب کی طرف اور بخارا کے خانات کو شمال کی طرف دھکیل دیا۔ کچھ سالوں میں ، اس نے مغرب میں خراسان سے لے کر مشرق میں کشمیر اور شمالی ہندوستان تک اور شمال میں آمو دریا سے لے کر جنوب میں بحیرہ عرب تک اپنا اقتدار بڑھا لیا۔
احمد شاہ درانی کا مقبرہ قندھار، افغانستان میں واقع ہے، جو شہر کے وسط میں پوشاک کے مزار سے متصل ہے۔ افغانی اکثر اسے ”احمد شاہ بابا“ کہتے ہیں۔