افتخار محمد چوہدری
From Wikipedia, the free encyclopedia
منصفِ اعظم افتخار محمد چودھری (ولادت: 12 دسمبر 1948ء) 2005ء سے 2013ء تک پاکستان کی عدالت عظمٰی کے منصف اعظم رہے۔ وہ پاکستان کی تاریخ میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے پہلے منصف اعظم ہیں ۔[2] 9 مارچ 2007ء کو صدر پاکستان اور فوجی ڈکٹیٹر اور فوج کے سربراہ (رئیس عسکریہ جنرل پرویز مشرف نے بدعنوانی کے الزامات کے تحت انھیں ان کے عہدے سے معطل کر دیا۔ اس معطلی کے لیے "غیر فعال" کی اصطلاح استعمال کی گئی۔ قواعد کی رو سے وہ تب بھی منصف اعظم رہے، جس کا اعتراف حکومتی وکلا نے کیا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالت اعظمٰی کے منصف اعظم کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر معطل کیا گیا تھا۔ افتخار چودھری حکومتی سطح پر ہونے والی بدعنوانیوں اور دوسری بے قاعدگیوں پر ازخود اقدامات اٹھانے کے سلسلے میں مشہور ہیں۔[3] اس سلسلے میں سب سے مشہور پاکستان سٹیل ملز کا مقدمہ ہے۔ معطلی کے خلاف عزت مآب افتخار چودھری نے عدالت اعظمٰی میں مقدمہ دائر کیا۔ 20 جولائی 2007ء کو عدالت نے تارٰیخ ساز فیصلے میں افتخار محمد چوہدری کو عہدے پر بحال کر دیا اور صدارتی ریفرنس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔ اس کے نتیجہ میں افتخار چودھری اپنے عہدے پر دوبارہ فائز ہو گئے۔
افتخار محمد چوہدری | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
اٹھارویں منصف اعظم پاکستان | |||||||
مدت منصب 22 مارچ 2009ء – 11 دسمبر 2013ء | |||||||
نامزد کنندہ | پرویز مشرف | ||||||
| |||||||
مدت منصب 30جون 2005ء – 3 نومبر 2007ء ( پرویز مشرف کے حکم سے 22 مارچ 2009ء تک معطل رہے) | |||||||
| |||||||
جسٹس عدالت عالیہ پاکستان | |||||||
مدت منصب 4 فروی 2000ء – 27 جون 2005ء | |||||||
نامزد کنندہ | رفیق تارڑ | ||||||
منصف اعظم عدالت عالیہ بلوچستان | |||||||
مدت منصب 22 اپریل 1999ء – 3 فروری 2000ء | |||||||
نامزد کنندہ | رفیق تارڑ | ||||||
| |||||||
ایڈیشنل قاضی عدالت عالیہ بلوچستان | |||||||
مدت منصب 6 نومبر 1990ء – 22 اپریل 1999ء | |||||||
نامزد کنندہ | غلام اسحق خان | ||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 12 دسمبر 1948ء (76 سال)[1] کوئٹہ | ||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
مذہب | اسلام | ||||||
تعداد اولاد | |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | سندھ مسلم لاء کالج جامعہ سندھ | ||||||
پیشہ | منصف | ||||||
قومی اعزازات | تمغۂ آزادی | ||||||
درستی - ترمیم |
3 نومبر 2007ء کو فوجی آمر پرویز مشرف کی طرف سے ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا اور جناب افتخار چودھری سمیت متعدد منصفین کو معطل کر دیا گیا۔ اس کے خلاف وکلا اور دیگر سیاسی جماعتوں نے جدوجہد کا آغاز کیا۔ تاہم 2008 انتخابات کے بعد بھی حکومت منصفین کو بجال کرنے پر آمادہ نہ ہوئی۔ بالآخر مارچ 2009ء میں سیاسی صورت حال کے پلٹا کھانے کے بعد وزیر اعظم گیلانی نے بجالی کا اعلان کیا جس کے نتیجہ میں 21 مارچ 2009ء نصف شب افتخار چودھری نے تیسیری مرتبہ منصفِ اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ مدت ملازمت مکمل ہونے پر 11 دسمبر 2013ء کو سبکدوش ہو گئے۔ آخری مقدمہ لاپتہ افراد بارے سماعت کیا۔