From Wikipedia, the free encyclopedia
((لاطینی: Biblia Hebraica)) عبرانی بائبل (Hebrew Bible یا Hebrew Scriptures) بائبل کے علما کی جانب سے تنک (عبرانی: תנ"ך ) کے لیے استعمال کی جانے والی اصطلاح ہے۔
عبرانی بائبل کے موجودہ نسخوں کا شمار دو ہزار سے زیادہ ہے۔ یہ نسخہ جات مختلف اشیاء پر لکھے ہیں اور مختلف حالتوں میں محفوظ ہیں۔ کوئی نسخہ اچھی حالت میں ہے کوئی بُری حالت میں، کوئی پھٹا ہوا ہے، کسی کے الفاظ بمشکل نظر آتے ہیں۔ اور کوئی ایسا ہے کہ گویا ابھی لکھا گیا ہے۔ یہ نسخے مختلف ممالک سے دستیاب ہوئے ہیں۔ مثلاً ملک کنعان سے اور بابل کی سرزمین، مغربی ایشیا، براعظم افریقہ، بحر ہند کے جزائر سے، غیر یہود کے کتب خانوں سے، اطالیہ اورہسپانیہ کے ممالک سے چین اورمالابار (ہندوستان) کے یہودی ربیوں سے اور کتبِ مقدسہ کے مدفون سے (جہاں اہل یہود ان کو دفن کر دیتے تھے) یہ نسخہ جات دورِ حاضرہ میں دستیاب ہوئے ہیں۔
یہ تمام نسخہ جات جو دوَرِ حاضرہ میں دستیاب ہوئے ہیں تقریباً لفظ بلفظ اور حرف بحرف ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔ اور شاذونادر ان دو ہزار نسخہ جات میں (جو مختلف ممالک سے ملے ہیں اور مختلف زمانوں میں مختلف کاتبوں کے ہاتھوں لکھے گئے ہیں) کوئی اختلاف ہم کو نہیں ملتا، یہاں تک کہ اگر کسی کاتب نے کسی لفظ پر کسی خاص وجہ سے کوئی نشان لگادیا تو مابعد کے کاتبوں نے اس نشان کو بھی نقل کر دیا ہے۔ مثلاً پیدائش 33: 4 میں ہے ۔" عیسو اس کو (یعنی یعقوب کو) ملنے دوڑا اوراسے گلے لگایا اوراس کی گردن سے لپٹا اور اسے چوما۔" قدیم زمانہ میں کسی کاتب نے الفاظ "اور اسے چوما" پر نقطے لگادیے اوریوں لکھ دیا "اسے چوما ۔" مابعد کے کاتبوں نے ایسی صحت کے ساتھ اس نسخہ کو نقل کیا کہ آج تک ہماری عبرانی بائبل میں ان الفاظ پر نقطے چھاپے جاتے ہیں۔ اور کوئی نہیں جانتا کہ ان لفظوں کا کیا مطلب ہے۔ ایک یہودی ربی کا قول ہے کہ عیسو نے یعقوب کو چومتے وقت دانتوں سے کاٹا تھا اور یہ نقطے اس کے دانتوں کے نشان ظاہر کرتے ہیں! بہر حال یہ دو ہزار نسخے اس قدر صحت کے ساتھ نقل کیے گئے ہیں کہ ان کے نقطے اور شوشے بھی ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔
یہ دو ہزار نسخہ جات تقریباً ایک ہزار سال سے زیادہ پرانے نہیں ہیں۔ اس امر میں عہدِ جدید کی کتب کے نسخوں کو فوقیت حاصل ہے، کیونکہ انجیلی مجموعہ کے نسخے تاحال دوسری صدی کے دستیاب ہوئے ہیں۔ لیکن عہد عتیق کی قدیم کتابیں قریباً تین ہزار سال ہوئے لکھی گئی تھیں۔ ان کے نسخے جو ہمارے پاس موجود ہیں، صرف ایک ہزار سال پرانے ہیں۔ ان میں سب سے قدیم نسخہ تورات کی پانچ کتابوں کا ہے جو برطانیہ کے عجائب خانہ میں محفوظ ہے۔ لینن گراڈ میں کتُب ِ انبیا کا ایک نسخہ ہے جس کی تاریخ 916ء تبث ہے۔ آکسفورڈ میں بھی ایک نسخہ موجود ہے جس میں عبرانی کتُب مقدسہ کی تقریباً تمام کتابیں لکھی ہیں۔ یہ نسخہ دسویں صدی کا ہے۔ پس عہد عتیق کی آخری کتاب کی تاریخ تصنیف اور ان قدیم نسخوں میں قریباً ایک ہزار سال کا وقفہ ہے۔
مذکورہ بالا اور دیگر وجوہ کے باعث ہمارے پاس کتُب عہد عتیق کے پرانے نسخے موجود نہیں ہیں اور جو موجود بھی ہیں وہ تقریباً سب کے سب یا تو غیر اقوام کے دار العلوم اور کتُب خانوں سے یا انہی یہودی دفن گاہوں سے دستیاب ہوئے ہیں۔
حال ہی میں خبر ملی[1] ہے کہ عبرانی کا ایک قدیم ترین نسخہ حیدرآباد (دکن۔ واقع ہندوستان) سے دستیاب ہوا ہے جو کھجور کے پتوں (Palm Leaves) پر لکھا ہے۔ یہ نسخہ عثمانیہ یونیورسٹی کی سنسکرت اکاڈیمی میں سالہا سال سے محفوظ تھا۔ اس نسخہ پر تورات کی پہلی کتاب پیدائش کا 37واں باب عبرانی میں لکھا ہے۔
یروشلیم کی عبرانی اکاڈیمی کے فضلا اس نادر نسخہ کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ نسخہ کسی یہودی عالم نے دوہزارسال ہوئے لکھا تھا جب یروشلیم کی تباہی کے بعد اہل یہود جنوبی ہند نقل مکانی کرکے آ گئے تھے۔[2] یہ نسخہ اس لحاظ سے بھی یکتا ہے کہ دنیا بھر کے نسخوں میں یہی ایک نسخہ ہے جو کھجور کے پتوں پر لکھا ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.