میر علی تبریزی
From Wikipedia, the free encyclopedia
میرعلی تبریزی ( وفات: 856ھ/ 1452ء) خط نستعلیق کے بانی ہیں جو فارسی، پشتو، کھوار اور اردو لکھنے کے لیے عام طور پر استعمال ہوتا ہے۔ میر علی تبریزی نے دو رسمہائے خط نسخ اور تعلیق کی خصوصیات کو ملا کر ایک نیا خط بنایا جسے نستعلیق کہا جاتا ہے۔[2] ان کی زندگی کا زیادہ عرصہ تبریز میں گذرا وہ ماہر خطاط ہونے کے علاوہ ایک شاعر بھی تھے۔
میر علی تبریزی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1340ء [1] |
وفات | سنہ 1420ء (79–80 سال)[1] تبریز |
شہریت | جلائر |
عملی زندگی | |
پیشہ | خطاط ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
درستی - ترمیم |
میرعلی تبریزی کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک رات انھوں نے خواب میں ہنسوں کو اڑتے ہوئے دیکھا اور دورانِ پرواز ان کے لچکدار جسم اور ان کے پروں کی خوبصورت حرکت سے متاثر ہوکر بیدار ہونے پر عبارت کے الفاظ کو تعلیق کی خمداری اور نسخ کی ہندساتی خصوصیات آپس میں امتزاج کر کہ نستعلیق خط کو ایجاد کیا۔[3] جس طرح ہنس کے پروں کی طوالت اور خوبصورتی دیکھنے والے اور ہنس کی محو پرواز حرکات پر مختلف ہوا کرتی ہیں اسی طرح نستعلیق میں بھی ایک ہی حرف کو متعدد سیاق و سباق کے لحاظ سے مختلف انداز دیا جاتا ہے۔