کیڈمیئم
From Wikipedia, the free encyclopedia
Remove ads
کیڈمیئم (Cadmium) ایک کیمیائی عنصر ہے جس کی علامت Cd اور ایٹمی ماس نمبر 48 ہے۔ یہ دھات ہے اور 1817 میں جرمنی میں دریافت ہوئی۔
یہ دھات 321 ڈگری سنٹی گریڈ پر پگھلتی ہے۔
کیڈمیئم کا استعمال کم ہوتا جا رہا ہے مگر یہ اب بھی نکل کیڈمیئم بیٹری اور سولر سیل میں بہت استعمال ہوتا ہے۔ جوہری بجلی گھروں میں اسے فالتو نیوٹرون جذب کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اس طرح نیوکلیئر ری ایکشن کی رفتار قابو میں رہتی ہے۔ نیوٹرون جذب کر کے کیڈمیئم گاما رے خارج کرتا ہے۔
کیڈمیئم سونا اور سونا ملی دھاتوں کا نقطہ پگھلاو کم کر دیتا ہے اس لیے سونے کے زیورات میں ٹانکہ (سولڈر) لگانے کے لیے بڑی کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔[2]
Remove ads
زیورات میں استعمال
دوری جدول کے گروپ 12 میں زنک کیڈمیئم اور پارہ شامل ہیں اور یہ تینوں دھاتیں گرم کرنے پر نسبتاً کم درجہ حرارت پر بخارات بن کر اُڑ جاتی ہیں۔ یعنی اگر سونے چاندی میں کیڈمیئم موجود ہو تو محض گرم کرنے پر یہ اڑ جاتا ہے اور سونا یا چاندی دوبارہ خالص بن جاتے ہیں۔ اس طرح سونے چاندی کی ری سائکلنگ آسان ہو جاتی ہے۔
پگھلی ہوئی حالت میں چاندی اپنے حجم سے 22 گنا زیادہ آکسیجن جذب کر لیتی ہے جو ٹھنڈا کرنے پر خارج ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے کاریگر کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیڈمیئم ڈی آکسیڈائزر کا کام کرتی ہے اور چاندی میں آکسیجن جذب نہیں ہونے دیتی۔
چاندی کا قیراط کم کرنے کے لیے اکثر تانبا ملایا جاتا ہے مگر جب تانبا آکسائیڈ بناتا ہے تو چاندی پر دھبے پڑ جاتے ہیں۔ کیڈمیئم ان دھبوں کو بننے سے روکتا ہے۔
کیڈمیئم کی ملاوٹ سے چاندی زیادہ آسانی سے پگھلتی ہے، روانی سے بہتی ہے اور اس سے تار یا چادر بنانا آسان ہو جاتا ہے۔
18 قیراط کے ہرے رنگ کے سونے میں 12.5 فیصد تک کیڈمیئم موجود ہوتا ہے۔[3]
اگرچہ کیمیا میں کیڈمیئم کو Cd سے ظاہر کیا جاتا ہے لیکن سنار اور زیور ساز کیڈمیئم کے لیے KDM کا تخفف استعمال کرتے ہیں۔ پہلے جب سونے کے زیورات میں ٹانکا لگانا ہوتا تھا تو تابنے اور سونے کا سولڈر استعمال ہوتا تھا جو لگ بھگ 14 قیراط سونے کا ہوتا تھا۔ یعنی 22 قیراط کے زیور کو جب بعد میں پگھلایا جاتا تھا تو ٹانکے کی وجہ سے وہ لگ بھگ 20 قیراط کا رہ جاتا تھا۔ لیکن سونے اور کیڈمیئم سے بنے سولڈر میں 14 کی بجائے 22 قیراط سونا ہوتا ہے اور ایسے ٹانکے والے 22 قیراط کے سونے کے زیور کو پگھلانے سے اس کے قیراط کم نہیں ہوتے[4]
Remove ads
مسمومیت
چونکہ کیڈمیئم کے مرکبات اور بخارات زہریلے ہوتے ہیں اس لیے اکثر ممالک نے زیورات میں کیڈمیئم کے استعمال پر پابندی عائید کر دی ہے۔2 مئی 2011 کو جاری ہونے والے ایک قانون کے مطابق یورپی یونیئن کے ممالک میں کسی بھی زیور میں کیڈمیئم کی مقدار 0.01 فیصد (یعنی ایک کلو سونے میں 100 ملی گرام) سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے ۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کیڈمیئم کی وجہ سے سرطان (کینسر) ہو سکتا ہے۔
تمباکو میں کیڈمیئم پایا جاتا ہے اور سگریٹ پینے والوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔[5]
Remove ads
مزید دیکھیے
==بیرونی ربط==* زیورات کے مختلف سولڈر (انگریزی میں)
حوالے
نگار خانہ
Wikiwand - on
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Remove ads