بڑا میجیلینی بادل
From Wikipedia, the free encyclopedia
'بڑا میجیلینی بادل یا لارج میجیلانک کلاؤڈ' ایک قریبی کہکشاں اور ملکی وے کا سیارچہ ہے۔ 50 کلو پارسیک (لگ بھگ 163,000 نوری برس)کے فاصلے پر،بڑا میجیلینی بادل ملکی وے کی تیسری قریبی کہکشاں ہے، جبکہ دوسری قریبی کہکشاں قوس بونی کروی (لگ بھگ 16 کلو پار سیک) اور نام نہاد کلب اکبر بونی کہکشاں (تقریباً 12.9 کلو پارسیک، ہرچند کہ اس کا کہکشانی مقام زیر بحث ہے)، یہ ملکی وے کے مرکز کے قریب واقع ہے۔ بڑے میجیلینی بادل کا نصف قطر 14,000 نوری برس( تقریباً 4.3 کلو پار سیک) کا جبکہ کمیت لگ بھگ 10 ارب سورج کی کمیت کے برابر ہے اس طرح سے یہ لگ بھگ ملکی وے کہکشاں کی ضخامت کا سوواں حصّہ بنتا ہے۔ بڑا میجیلینی بادل مقامی گروہ میں، اینڈرومیڈا کہکشاں (M31)، ملکی وے کہکشاں اور مثلثی کہکشاں (M33) کے بعد چوتھی بڑی کہکشاں ہے۔
بڑا میجیلینی بادل لارج میجیلانک کلاؤڈ | |
---|---|
The Large Magellanic Cloud | |
Observation data (J2000 epoch) | |
مجمع النجوم | تیغ ماہی/Mensa |
Right ascension | 05h 23m 34.5s[1] |
میل (فلکیات) | −69° 45′ 22″[1] |
Distance | 163.0 kly (49.97 kpc)[2] |
قسم | SB(s)m[1] |
حجم (نوری سال) | 14,000 ly in diameter (~4.3 kpc)[3] |
Apparent dimensions (V) | 10.75° × 9.17°[1] |
Apparent magnitude (V) | 0.9[1] |
Other designations | |
LMC, ESO 56- G 115, PGC 17223,[1] بڑا میجیلینی بادل[4] | |
مزید دیکھیے: کہکشاں، List of galaxies |
ماضی میں بڑا میجیلینی بادل اکثر ایک بے قاعدہ کہکشاں کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ تاہم اب اس کی شناخت بطور منتشر سلاخی مرغولہ نما کہکشاں کی جاتی ہے۔ ناسا کا ماوارئے کہکشانی ڈیٹا بیس اب بھی اس کو ہبل سلسلے کی قسم کی فہرست میں بطور Irr/SB(s)m کے شامل کرتا ہے۔ حقیقت میں بڑا میجیلینی بادل اپنے مرکز میں ایک بہت ہی نمایاں سلاخ کو رکھتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تہ و بالا ہونے سے پہلے ایک معیاری سلاخی مرغولہ نما کہکشاں تھی، قیاس ہے کہ ملکی وے کے ثقلی کھنچاؤ کی وجہ سے اس کے چکر دار بازوں میں انتشار پیدا ہو گیا۔ بڑے میجیلینی بادل کی بے قاعدہ ظاہری شکل کی وجہ ملکی وے اور چھوٹے میجیلینی بادل کے باہمی ثقلی کھنچاؤ کا نتیجہ ہے۔
یہ بطور ایک دھندلے بادل کے جنوبی نصف کرہ کے رات کے آسمان میں مجمع النجموم ماہی زرین اور جبل مجمع النجموم کے درمیان ٹانگیں پھیلائے بیٹھا نظر آتاہے اور زمین سے یہ پورے چاند کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ چوڑائی رکھتا ہے۔